Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نوائی نے مری حد سے گزر جانے دیا

ارمان نجمی

بے نوائی نے مری حد سے گزر جانے دیا

ارمان نجمی

MORE BYارمان نجمی

    بے نوائی نے مری حد سے گزر جانے دیا

    وہ جو مجھ سے چاہتا تھا میں نے کر جانے دیا

    پھر کریدا اور جی بھر کر نمک پاشی بھی کی

    پہلے اس نے میرے دل کے زخم بھر جانے دیا

    روک کر رستہ بتا دیتے کہ خود کو جان لے

    تم نے کیسے اس کو خود سے بے خبر جانے دیا

    اب خطا کاری سے کوئی روکنے والا نہیں

    روح کی زندہ صدا کو میں نے مر جانے دیا

    جان کی بازی لگا کر بھی بچا لاتے اسے

    تم نے گہرے پانیوں میں کیوں اتر جانے دیا

    کیسی آرائش ہوئی بے شانہ و بے آئنہ

    گیسوؤں کو اس نے بکھرا کر سنور جانے دیا

    فیصلہ ٹلتا رہا شنوائی کی تاخیر سے

    خود عدالت نے گواہوں کو مکر جانے دیا

    وہ تو آیا تھا جلا کر اپنی ساری کشتیاں

    تم نے کس دل سے اسے با چشم تر جانے دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے