Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نشان قدموں کی کہکشاں پکڑتے ہیں

ہوش جونپوری

بے نشان قدموں کی کہکشاں پکڑتے ہیں

ہوش جونپوری

MORE BYہوش جونپوری

    بے نشان قدموں کی کہکشاں پکڑتے ہیں

    ہم بھی کیا دوانے ہیں آسماں پکڑتے ہیں

    کوئی دل کو بھیجے ہے روشنی کی تحریریں

    روزنوں میں کرنوں کی ڈوریاں پکڑتے ہیں

    ذہن اس کے پیکر میں ڈوب ڈوب جاتا ہے

    کھیلتے ہوئے بچے جب دھواں پکڑتے ہیں

    آپ گہرے پانی کا اک بڑا سمندر ہیں

    ہم تو ایک مانجھی ہیں مچھلیاں پکڑتے ہیں

    اب کہاں اچھلتے ہیں دیکھ کر جہازوں کو

    لیکن آج بھی بچے تتلیاں پکڑتے ہیں

    گھر کے سارے دروازے جاگتے ہیں راتوں کو

    بند بند کمروں کی چوریاں پکڑتے ہیں

    یہ بھی اک بڑا فن ہے آج کل کے لوگوں میں

    شعر کہہ نہیں سکتے خامیاں پکڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے