Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے قراری ہے کہ آثار یہ جھنجھٹ کے ہیں

سرفراز خان اعظمی

بے قراری ہے کہ آثار یہ جھنجھٹ کے ہیں

سرفراز خان اعظمی

MORE BYسرفراز خان اعظمی

    بے قراری ہے کہ آثار یہ جھنجھٹ کے ہیں

    وسوسے ان دنوں دل میں نئی آہٹ کے ہیں

    وہ نہ آئے تو اترتے نہیں پانی میں بطخ

    اس کے نقال بھی دل باختہ پنگھٹ کے ہیں

    چھیڑتے ہیں مجھے محروم تمنا کہہ کر

    ایک دو ان میں یقیناً اسی نٹکھٹ کے ہیں

    ہے یہ دنیا بڑی حرافہ مگر دل والے

    خوگر غم ہیں ازل سے تری چوکھٹ کے ہیں

    ہم مقلد ہیں ترے ہے ہمیں مرغوب جمال

    اور وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم بھٹکے ہیں

    کوئی پرخاش پہ اکساتا نہیں حضرت کو

    یعنی بدنام زیادہ ہی مرے جھٹکے ہیں

    اتنا پھولیں نہ کئی گھاٹ کا پانی پی کر

    ٹوٹ جائیں گے کہ مٹی ہی کے سب مٹکے ہیں

    ہضم ہوں گے نہ یہ اشعار تو سفلی ناقد

    قے کریں گے کہ وہ کارندے ملاوٹ کے ہیں

    اپنے ہم عصروں میں ممتاز نہیں ہیں لیکن

    سرفراز اعظمیؔ لوگوں سے ذرا ہٹ کے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے