Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے ربط موسموں میں سموئے گئے تھے لوگ

انصر علی انصر

بے ربط موسموں میں سموئے گئے تھے لوگ

انصر علی انصر

MORE BYانصر علی انصر

    بے ربط موسموں میں سموئے گئے تھے لوگ

    کیا کہیے کس لڑی میں پروئے گئے تھے لوگ

    بے نام راستوں کے سفر کا سوال تھا

    نفرت کی ندیوں میں ڈبوئے گئے تھے لوگ

    بینائیاں سمٹ کے پلٹتی تھیں اپنی سمت

    اپنی انا کے دشت میں کھوئے گئے تھے لوگ

    یوں تو سفر میں چاند ستارے تھے ہم رکاب

    پھر بھی عذاب شب میں پروئے گئے تھے لوگ

    ٹھہرا ہوا وہ لمحہ ابھی تک خلا میں ہے

    جب تیرگی کے غار میں ڈھوئے گئے تھے لوگ

    ناکام ہو کے دھوپ زمیں سے پلٹ گئی

    انصرؔ نہ جانے کیسے بھگوئے گئے تھے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے