Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے رحم دل کی حماقتوں کے اسیر ہیں

خلیل حسین بلوچ

بے رحم دل کی حماقتوں کے اسیر ہیں

خلیل حسین بلوچ

MORE BYخلیل حسین بلوچ

    بے رحم دل کی حماقتوں کے اسیر ہیں

    تبھی سرنگوں ہیں ندامتوں کے اسیر ہیں

    شب وصل عشق کی چاندنی کا غرور تھے

    وہی لوگ ہجر کی وحشتوں کے اسیر ہیں

    ہوئے سر بکف ہیں جو آندھیوں کی اڑان پر

    یہ چراغ عشق کی حرمتوں کے اسیر ہیں

    جنہیں اپنی قوت ضبط پہ کبھی ناز تھا

    وہی اشک درد کی شدتوں کے اسیر ہیں

    کوئی عشق تھا جو کسی کے جانے سے مر گیا

    کوئی زخم ہجر کی عدتوں کے اسیر ہیں

    جنہیں اے خدا تری آیتوں سے ہی بغض ہے

    وہی بحر و بر کی نجاستوں کے اسیر ہیں

    کہاں وہ زمیں کو سنا سکے ہیں ندائے دل

    مرے لفظ عرش کی وسعتوں کے اسیر ہیں

    جنہیں دان کر کے چلے گئے ہو عذاب جاں

    وہ انا پرست سے عبرتوں کے اسیر ہیں

    ہمی شعر لکھتے ہیں تیر و نیزہ کی نوک پر

    ہمی سرپھرے ہیں بغاوتوں کے اسیر ہیں

    کبھی تم نیا کوئی زخم دو کہ سنا سکوں

    ابھی شعر غم کی سماعتوں کے اسیر ہیں

    وہ خدا پرست خلیلؔ جو سر دار ہیں

    ہم انہی کے قرب کی لذتوں کے اسیر ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے