Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے رنگ بے نشان بلاؤں کی زد میں ہیں

یاور وارثی

بے رنگ بے نشان بلاؤں کی زد میں ہیں

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    بے رنگ بے نشان بلاؤں کی زد میں ہیں

    میرے سبھی چراغ ہواؤں کی زد میں ہیں

    بھیگی ہوئی ہوائیں بدن چومنے لگیں

    اب قافلے ہمارے گھٹاؤں کی زد میں ہیں

    کٹ کٹ کے گر رہی ہیں لویں جوئے خوف میں

    روشن چراغ تیرہ فضاؤں کی زد میں ہیں

    حرف غلط کی طرح مٹے جاتے ہیں نقوش

    راہیں تمام راہنماؤں کی زد میں ہیں

    بینائی جا رہی ہے مہ و آفتاب کی

    آئینے شش جہت کے خلاؤں کی زد میں ہیں

    کشکول بے طلب کی کشش کام آ گئی

    سارے بلند و پست دعاؤں کی زد میں ہیں

    حیرت سلگ رہی ہے ہر اک شاخ دید پر

    جنگل تمام شعلہ نواؤں کی زد میں ہیں

    یاورؔ مری یہ آنکھیں کسی کے جمال کی

    بے داغ اجلی اجلی رداؤں کی زد میں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے