بے رخی ہے کہ تغافل ہے سزا ہے کیا ہے
بے رخی ہے کہ تغافل ہے سزا ہے کیا ہے
مہرباں غیر پہ کیوں اتنا ہوا ہے کیا ہے
میرے آنے سے فقط بزم سراسیمہ ہے کیوں
آج محفل میں جو اک شور بپا ہے کیا ہے
جام اوقات سے زائد نہیں دیتا ہے نہ دے
ساقیا کچھ بھی نہ دینے پہ تلا ہے کیا ہے
عشق سے قبل نہ سمجھا تھا جو اب سمجھا ہوں
شیخ صاحب نے جو ارشاد کیا ہے کیا ہے
شوق کہتا تھا کہ سب قید کرے گا منظر
تاب جلوؤں کی مگر لا نہ سکا ہے کیا ہے
نام لے کر جو سر بزم پکارا ان کو
ہر کوئی چیخ اٹھا بولئے کیا ہے کیا ہے
جنگ جاری ہے مسلسل مرے اندر احمرؔ
عاجزی ہے کہ تماشا ہے انا ہے کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.