Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے رخی نے اس کی مجھ کو کر دیا محفل سے دور

حیدر حسین فضا لکھنؤی

بے رخی نے اس کی مجھ کو کر دیا محفل سے دور

حیدر حسین فضا لکھنؤی

MORE BYحیدر حسین فضا لکھنؤی

    بے رخی نے اس کی مجھ کو کر دیا محفل سے دور

    وہ ہمارے دل میں ہے اور ہم ہیں اس کے دل سے دور

    امڈے طوفانوں میں بھی ہے کشتی الفت رواں

    ہم کبھی نزدیک ہوتے ہیں کبھی ساحل سے دور

    عشق کی وادی کو طے کرنا کوئی آساں نہیں

    گامزن پیہم رہے پھر بھی رہے منزل سے دور

    ٹکڑے ٹکڑے کر کے رکھ دیتے ہیں خنجر کی طرح

    دل جگر اے لوگو رکھنا ابروئے قاتل سے دور

    بحر الفت کا کنارا اہل دل ناپید ہے

    جس کو ساحل سمجھے ہو وہ موج ہے ساحل سے دور

    نت نئی دشواریاں راہ وفا میں سہہ کے ہم

    چلتے چلتے تھک گئے جب پھر نہ تھے منزل سے دور

    کہتا ہے بے عقل ناصح عشق کو دیوانگی

    عشق کے دیوانو رہنا نام کے عاقل سے دور

    رقص بسمل کا تماشا تو کیا ہوتا حضور

    کر کے بسمل ہو گئے کس واسطے بسمل سے دور

    وہ محبت کرنے والے دل جو ملتے ہیں کبھی

    لاکھ دنیا چاہے ہوتے ہیں بڑی مشکل سے دور

    گر مسیحا ہوتے کرتے زخم دل کا کچھ علاج

    اور زخمی کر کے وہ تو ہو گئے گھائل سے دور

    آستان یار پر پہنچا طلب جس دل میں تھی

    دامن محبوب رہتا ہے سدا غافل سے دور

    دل فضاؔ کا بجھ گیا اندھیر دنیا ہو گئی

    ہو گیا جس روز سے وہ اس مہ کامل سے دور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے