Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے رخی او بے وفا اچھی نہیں

ہاجر دہلوی

بے رخی او بے وفا اچھی نہیں

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    بے رخی او بے وفا اچھی نہیں

    دل جلوں کی بد دعا اچھی نہیں

    غیر بھی تو عشق کا بھرتا ہے دم

    صرف ہم پر ہی جفا اچھی نہیں

    دیکھ کر غمگیں مجھے کہتے ہیں وہ

    کیوں طبیعت آج کیا اچھی نہیں

    پہلے ہی دل ان کے ہیں ٹوٹے ہوئے

    جاں نثاروں سے دغا اچھی نہیں

    بوسہ لینے پر خفا ہو کر کہا

    دیکھیے ایسی خطا اچھی نہیں

    لے کے دل کرتے ہو واپس کس لئے

    کیا سبب ہے جنس کیا اچھی نہیں

    پھر وہی ذکر عدو ہر بات میں

    آپ کی بس یہ ادا اچھی نہیں

    کس لئے کرتے ہو پردہ وصل میں

    ایسے موقعوں پر حیا اچھی نہیں

    دل نہ مانے تو بتاؤ کیا کریں

    ہم نے مانا التجا اچھی نہیں

    بھانپ جائے گا زمانہ دیکھیے

    اس قدر ہم سے حیا اچھی نہیں

    کیا ضرورت وہ خریدیں کس لئے

    کہتے ہیں جنس وفا اچھی نہیں

    روٹھنا البتہ کچھ دلچسپ ہے

    یوں تو کوئی بھی جفا اچھی نہیں

    رات دن ہاجرؔ بتوں کا ذکر ہو

    کوئی بات اس کے سوا اچھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے