Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے سبب اے دل ناداں کہیں لوٹا تو نہیں

مکرم حسین اعوان زمزم

بے سبب اے دل ناداں کہیں لوٹا تو نہیں

مکرم حسین اعوان زمزم

MORE BYمکرم حسین اعوان زمزم

    بے سبب اے دل ناداں کہیں لوٹا تو نہیں

    اس نے آواز ہی دی ہے تجھے روکا تو نہیں

    ذرا چہرے سے نقاب اترے تو ہم بھی دیکھیں

    کہیں تلبیس کے پیچھے نیا چہرہ تو نہیں

    تم نے خوابوں کی تجارت بھلا کیسے کی ہے

    عشق لاحق ہو جسے وہ کبھی سوتا تو نہیں

    شہر آشوب کے ہاتھوں میں ہیں پتھر کیونکر

    ہے جنازہ سر بازار تماشہ تو نہیں

    تم جو کہتے ہو نکل جاتا ہوں میں چپ کر کے

    دل ہی ہے نوح نبی کا یہ سفینہ تو نہیں

    اس میں شامل ہے رقیبوں کی بھی کچھ سازش سی

    لوح تقدیر پہ یہ ہجر نوشتہ تو نہیں

    دل بدر کر تو رہے ہو مجھے پر یاد رہے

    میں ابوذر تو نہیں اور یہ مدینہ تو نہیں

    ہر گھڑی دل سے لگائے ہوئے رہتے ہو اسے

    اس کی تحریر ہے بس کوئی صحیفہ تو نہیں

    جس سے بھی ہاتھ ملایا ہے وہ پرجوش ملا

    جس میں رہتا ہوں میں زمزمؔ کہیں کوفہ تو نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے