بے سبب ٹھیک نہیں گھر سے نکل کر جانا
بے سبب ٹھیک نہیں گھر سے نکل کر جانا
جستجو ہو کوئی دل میں تو سفر پر جانا
دن کے تپتے ہوئے موسم میں بھٹکنا ہر سو
شام آئے تو پرندوں کی طرح گھر جانا
ہر گزرتے ہوئے بے رنگ سے موسم کے لیے
اک نئی رت کے نئے پھول یہاں دھر جانا
لوگ جلتا ہوا گھر دیکھ کے خوش ہوتے ہیں
اور ہم نے اسے اب اپنا مقدر جانا
ذہن مفلوج تو افکار ہیں آسیب زدہ
یہ بھی کیا وقت ہے ہر بات پہ ڈر ڈر جانا
سائباں آب رواں پھول بہاریں خوشبو
ان سرابوں سے ہر اک گام ہے بچ کر جانا
اس کی پلکوں پہ چمک اٹھے ہیں جب بھی آنسو
قطرے قطرے کو مرے دل نے سمندر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.