بے سبب وحشتیں کرنے کا سبب جانتا ہے
بے سبب وحشتیں کرنے کا سبب جانتا ہے
میں جو کرتا ہوں وہ کیوں کرتا ہوں سب جانتا ہے
بولتے سب ہیں مگر بات کہاں کرتے ہیں
یہ سلیقہ تو کوئی مہر بہ لب جانتا ہے
مجھ سے گستاخ کو وہ کیسے گوارہ کر لے
جب کہ وہ شہر سخن حد ادب جانتا ہے
اپنے ہی ڈھب سے وہ کرتا ہے مری چارہ گری
کب چمکنا ہے مرا طالع شب جانتا ہے
کیسے موسم میں کہاں راحت جاں اترے گا
ایسی سب باتیں دل رنج طلب جانتا ہے
بھول سکتا ہے اسے یہ دل عیار مگر
چشم و ابرو کا فسوں لذت لب جانتا ہے
مسکرا کر جسے ملتا ہوں ہمیشہ عظمیؔ
اک وہی میری اداسی کا سبب جانتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.