بے شغل نہ زندگی بسر کر
بے شغل نہ زندگی بسر کر
گر اشک نہیں تو آہ سر کر
دے طول امل نہ وقت پیری
ہوئی صبح فسانہ مختصر کر
کچھ طرفہ مرض ہے زندگی بھی
اس سے جو کوئی چھٹا سو مر کر
کعبہ کے سفر میں کیا ہے زاہد
بن جائے تو آپ سے سفر کر
کیا دیکھے ہے آئینے کو پیارے
ایدھر بھی تو ایک دم نظر کر
وہ باعث زیست شاید آ جائے
اے جان تو جائیو ٹھہر کر
فرصت ہے غنیمت آج غافل
جو ہو سکے نفع یا ضرر کر
یہ دہر ہے کارگاہ مینا
جو پاؤں رکھے تو یاں سو ڈر کر
تعمیر پہ گھر کی مر نہ اے دل
قائمؔ کی طرح دلوں میں گھر کر
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.