بے شک باہر سے وہ راضی ہوتا ہے
بے شک باہر سے وہ راضی ہوتا ہے
ہر کوئی اندر سے باغی ہوتا ہے
اک محرومی پہلو میں سو جاتی ہے
جب بھی آدھا بستر خالی ہوتا ہے
گھر سے بھاگنے والوں کو معلوم نہیں
کم سامان زیادہ بھاری ہوتا ہے
کوئی دروازہ کھلتا ہے دستک سے
اور کوئی پتھر کا عادی ہوتا ہے
باہر سے اتنا ہی شور مچاتا ہے
جو اندر سے جتنا خالی ہوتا ہے
پاگل اس کو رونا تھوڑی کہتے ہیں
ان آنکھوں سے چشمہ جاری ہوتا ہے
ہم نے اس کو بیٹھ کے سمجھایا تھا سب
ورنہ ایک اشارہ کافی ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.