بے سود ہے گفتار جو کردار نہیں ہے
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ شاعر، ممبئی، جون ۲۰۰۷)
بے سود ہے گفتار جو کردار نہیں ہے
کردار ہو تو حاجت گفتار نہیں ہے
اے دل جلو یہ اشک یہاں دیکھتا ہے کون
اہل جہاں کو ان سے سروکار نہیں ہے
کیا جانے درد دل کہ یہ دنیا ہے سنگ دل
یہ درد یہاں لایق اظہار نہیں ہے
کیوں اپنے دل میں تم لیے پھرتے ہو مروت
اس کا جہاں میں کوئی خریدار نہیں ہے
سارا جہاں سمیٹ لے تو پھر بھی تیرے پاس
کچھ بھی نہیں جو اک دل بیدار نہیں ہے
دنیا میں بہت لازمی ہے عزم مصمم
یہ ہو تو کوئی مرحلہ دشوار نہیں ہے
دل میں نہ درد ہو تو کہاں شاعری بھی ہو
کیا درد ہی سرمایۂ اشعار نہیں ہے
مظلوم کی ہر آہ ہلاتی ہے عرش کو
یہ آہ تو جاتی کبھی بے کار نہیں ہے
انسانیت کے درد کا ہے ترجماں بشیر
یہ بے مروتی کا روادار نہیں ہے
- کتاب : Alami Urdu Adab, Jild 27 (Pg. 149 (e)150 )
- Author : Nand Kishor Vikram
- مطبع : Publishers and Advertisers, Krishn Nagar, Delhi, (October 2008)
- اشاعت : October 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.