Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے تابیوں میں اشکوں میں نالوں میں گھر گئے

جگر جالندھری

بے تابیوں میں اشکوں میں نالوں میں گھر گئے

جگر جالندھری

MORE BYجگر جالندھری

    بے تابیوں میں اشکوں میں نالوں میں گھر گئے

    یعنی ہم اپنے چاہنے والوں میں گھر گئے

    آیا نہ خواب میں بھی کبھی اپنا کچھ خیال

    ہم اس قدر اندھیروں اجالوں میں گھر گئے

    سب اہل ظرف راہ عمل پر ہوئے رواں

    کم ظرف ادھر ادھر کے خیالوں میں گھر گئے

    ان کے قدم نہ چوم سکیں منزلیں کبھی

    راہی جو اپنے پاؤں کے چھالوں میں گھر گئے

    ان کو خوشی میں ان کی محبت میں قید ہوں

    مجھ کو خوشی وہ میرے خیالوں میں گھر گئے

    جن کو نصیب ہو نہ سکیں دل کی مستیاں

    وہ بد نصیب مے کے پیالوں میں گھر گئے

    اک پل بھی رہ سکے نہ اکیلے ہم اے جگرؔ

    نکلے جو بھیڑ سے تو خیالوں میں گھر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے