بے تہہ مری نظر ہے کہ خود کم نظر ہوں میں
بے تہہ مری نظر ہے کہ خود کم نظر ہوں میں
از بس اسی خیال سے زیر و زبر ہوں میں
جس کو گمان ہے کہ میں ہوں صاحب کمال
اس کو خبر نہیں کہ بہت بے خبر ہوں میں
فرمان دید دل کو دوں یا دوں دماغ کو
اس بات کی سمجھ سے ابھی دور تر ہوں میں
ظاہر میں خامشی کے کسی شے میں ہوں ڈھلا
دراصل اپنے آپ میں اک شور و شر ہوں میں
روشن ہوا یہ میرے سخن سے جہان پر
اس دور مشق جور کا اک نوحہ گر ہوں میں
تقدیر اپنی مجھ کو نہ آئی سنوارنی
لیکن بہ زعم آپ بڑا ذی ہنر ہوں میں
اے رب ذو الجلال مجھے بخش آگہی
دنیا کے پیچ و خم میں الجھ کر کدھر ہوں میں
امجدؔ پہ ہو کرم کی نظر مالک جہاں
تیری عطا سے خوب سے بھی خوب تر ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.