Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

محب عارفی

بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

محب عارفی

MORE BYمحب عارفی

    بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

    سطح کاٹنے والے سطح آفریں ہوں گے

    آفتاب ہٹ جائے جھلملانے والے ہی

    آسمان ویراں میں رونق آفریں ہوں گے

    زندگی منانے کو وہم بھی غنیمت ہیں

    ہم بھی وہم ہی ہوں گے وہم اگر نہیں ہوں گے

    یہ جتا دیا آخر مجھ کو میرے اجزا نے

    اپنے آپ میں رہیے ورنہ بس ہمیں ہوں گے

    دل مرا مدبر ہے بند و بست عالم کا

    مسئلے کہیں کے ہوں فیصلے یہیں ہوں گے

    میرے ساتھ آئے ہیں میرے ساتھ جائیں گے

    ہوں جہاں قدم میرے راستے وہیں ہوں گے

    وقت کی سواری پر جو رکی ہوئی ہوگی

    فاصلے کروں گا طے جو کہیں نہیں ہوں گے

    رنگ و نور پرتو ہیں جن کی تاب کاری کے

    تیرگی کے وہ جلوے کتنے دل نشیں ہوں گے

    سوچئے تو صحرا ہے ڈوبیے تو دریا ہے

    ایک دن محبؔ صاحب جس کے تہہ نشیں ہوں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 441)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے