Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے وجہ عندلیب کو خوف خزاں نہیں

بسمل عظیم آبادی

بے وجہ عندلیب کو خوف خزاں نہیں

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    بے وجہ عندلیب کو خوف خزاں نہیں

    اجڑا تو بن سکے گا نیا آشیاں نہیں

    کچھ قید ہے جگہ کی یہاں ہو وہاں نہیں

    سجدوں کا شوق ہو تو کہاں آستاں نہیں

    کلیوں میں رنگ بھر نہ سکی تو بہار کیا

    گل کی قبا نہ چھین سکی تو خزاں نہیں

    کیا ظلم ہے کہ جاؤ ہو روز اس گلی سے تم

    آؤ ہو بھول کر بھی ہمارے یہاں نہیں

    جینا جو چاہیے تو زمانے سے جنگ ہو

    کرنا جو چاہیے تو کوئی نوحہ خواں نہیں

    کیا آپ کو پڑی ہے جو سنیے گا شوق سے

    ذکر عمرو سے بڑھ کے مری داستاں نہیں

    واعظ کے تلخ وعظ سے اللہ کی پناہ

    مت پوچھیے کہ زخم کہاں ہیں کہاں نہیں

    میری نگاہ کام نہ دے اور بات ہے

    جلوہ ترا بقدر ضرورت کہاں نہیں

    اک آپ ہیں کہ جی میں جو آئی وہ کہہ گئے

    اک ہم ادب سے کھول رہے ہیں زباں نہیں

    وحشت میں دیکھتا بھی ہے دیوانہ آپ کا

    دامن کہاں نہیں ہیں گریباں کہاں نہیں

    کیا جانے کیا ہوا کہ وہ محفل سے اٹھ گئے

    پوری ابھی ہوئی تھی مری داستاں نہیں

    دیر و حرم کہیں نہ ملا وائے رے نصیب

    اللہ ہم نے تجھ کو پکارا کہاں نہیں

    ملتے ہیں دیر بھی تو حرم ہی کے آس پاس

    بسملؔ سے تم ملو گے کہاں اور کہاں نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے