بے وجہ نہیں گرد پریشاں پس محفل
بے وجہ نہیں گرد پریشاں پس محفل
آتا ہے کوئی بے سر و ساماں پس محفل
از بس کشش عشق سے آگاہ تھی لیلیٰ
تھی دیکھتی وہ فتنۂ دوراں پس محفل
کس سوختہ کی خاک سے اٹھا ہے بگولا
اک شعلۂ جوالہ ہے پیچاں پس محفل
فکر قدم ناقہ ہوا قیس کو پیدا
دیکھا جو ہیں صحرائے مغیلاں پس محفل
اے ناقہ کش اتنی بھی نہ تو تیز روی کر
مجنوں ز خود و رفتہ ہے نالاں پس محفل
شاید میں اسے دیکھوں ہوسؔ با لب خنداں
جاتا ہوں اس امید پہ گریاں پس محفل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.