بے وجہ یہ ہنگام بہاراں تو نہیں ہے
بے وجہ یہ ہنگام بہاراں تو نہیں ہے
کچھ سازش ارباب گلستاں تو نہیں ہے
اے جوش جنوں کھول کے آنکھیں تو ذرا دیکھ
ہاتھوں میں کہیں ان کا گریباں تو نہیں ہے
ہونے کو ہے یہ نظم جہاں درہم و برہم
آنسو کوئی لرزاں سر مژگاں تو نہیں ہے
ہونے کو مجاہد بھی ہیں جانباز بھی لیکن
وہ حوصلۂ بوزر و سلماں تو نہیں ہے
رہ رہ کے نظر سوئے فلک اٹھتی ہے زمزمؔ
وہ مجھ پہ کہیں آج مہرباں تو نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.