Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے یقینی کے ڈر سے ٹوٹ گئے

ازبر سفیر

بے یقینی کے ڈر سے ٹوٹ گئے

ازبر سفیر

MORE BYازبر سفیر

    بے یقینی کے ڈر سے ٹوٹ گئے

    ہم جو دست ہنر سے ٹوٹ گئے

    تم نہیں جانتے کہ کتنے دل

    حادثے کے اثر سے ٹوٹ گئے

    حوصلے دھوپ نے کئے پسپا

    جسم لمبے سفر سے ٹوٹ گئے

    پھر ہمیں کرچیاں دکھانے لگا

    خواب جب خواب گر سے ٹوٹ گئے

    ایک طائر کی واپسی نہ ہوئی

    سبز موسم شجر سے ٹوٹ گئے

    کبھی ہم چاک تک نہیں پہنچے

    اور کبھی کوزہ گر سے ٹوٹ گئے

    کیا طلسمی نگاہ تھی کسی کی

    لوگ پہلی نظر سے ٹوٹ گئے

    سلسلے سچی چاہتوں کے سفیرؔ

    ایک جھوٹی خبر سے ٹوٹ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے