Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیچا نہ ہم نے دل نہ خریدار تک گئے

سیدہ شانِ معراج

بیچا نہ ہم نے دل نہ خریدار تک گئے

سیدہ شانِ معراج

MORE BYسیدہ شانِ معراج

    بیچا نہ ہم نے دل نہ خریدار تک گئے

    جو کم عیار تھے وہی بازار تک گئے

    وہ سلسلے بھی کتنے دل آویز تھے کہ جو

    زنجیر پا سے گیسوئے خم دار تک گئے

    تھی ہم سے آگے آگے وہاں بھی الم کی دھوپ

    جب تک ہم اس کے سایۂ دیوار تک گئے

    ہر بار کھینچ لائی ہمیں غیرت جنوں

    سو بار یوں تو ہم بھی در یار تک گئے

    رستے میں کون کون ملا کچھ خبر نہیں

    کوئے صنم سے مرحلۂ دار تک گئے

    ٹھہرا نہ جز ترے کوئی یوسف نگاہ میں

    جانے کو ہم بھی مصر کے بازار تک گئے

    ٹوٹا نہ ایک سنگ بھی کیا جانے کتنے لوگ

    تیشہ بدست دامن کہسار تک گئے

    کتنے عزیز ہیں یہ مسیحا کو کیا خبر

    وہ زخم دل جو لذت آزار تک گئے

    اے شانؔ سوچتی ہوں کہ وہ ہاتھ کیا ہوئے

    جو شاخ گل کو چھوڑ کے تلوار تک گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے