بے چین دل ہے پھر بھی چہرے پہ دل کشی ہے
بے چین دل ہے پھر بھی چہرے پہ دل کشی ہے
مفلس کی زندگی میں جو کچھ ہے قدرتی ہے
احساس کا پرندہ جاگا ہے میرے اندر
اس کی عطا سے خوش ہوں دل محو بندگی ہے
صحراؤں سے تو پیاسے لوٹے نہیں کبھی ہم
دریا کے بیچ میں ہیں تو پیاس لگ رہی ہے
ہم سوچتے ہیں اکثر کیوں حشر سا ہے برپا
جذبوں میں ہے طراوت فکروں میں شعلگی ہے
موسم کی ہی طرح اب انساں بدل رہے ہیں
یہ فیض آگہی ہے یا قصد گمرہی ہے
کس سے کہوں میں احسنؔ روز ازل سے اب تک
کٹیوں میں تیرگی ہے محلوں میں روشنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.