Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی

ذوالفقار نقوی

بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی

ذوالفقار نقوی

MORE BYذوالفقار نقوی

    بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی

    صدیوں جیسے دن ہیں راتیں پتھر کی

    پتھرائی سی آنکھیں چہرے پتھر کے

    ہم نے دیکھیں کتنی شکلیں پتھر کی

    گورے ہوں یا کالے سر پر برسے ہیں

    پرکھی ہم نے ساری ذاتیں پتھر کی

    نیلامی کے در پر بے بس شرمندہ

    خاموشی میں لپٹی آنکھیں پتھر کی

    دل کی دھڑکن بڑھتی جائے سن سن کر

    شیشہ گر کے لب پر باتیں پتھر کی

    اندر کی آرائش نازک کیا ہوگا

    باہر وزنی ہیں دیواریں پتھر کی

    آؤ مل کر ان میں ڈھونڈیں آدم زاد

    چلتی پھرتی جو ہیں لاشیں پتھر کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے