Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیڑی یہ مرے پاؤں میں پہنا تو رہے ہو

رشید حسرت

بیڑی یہ مرے پاؤں میں پہنا تو رہے ہو

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    بیڑی یہ مرے پاؤں میں پہنا تو رہے ہو

    پھر عہد خودی توڑ کے تم جا تو رہے ہو

    پلکوں کی منڈیروں پہ پرندوں کو اڑاؤ

    تسلیم کیا تم مجھے سمجھا تو رہے ہو

    پچھتاوا نہ ہو کل یہ قدم سوچ کے لینا

    جذبات میں الفت کی قسم کھا تو رہے ہو

    سمجھایا تھا کل کتنا مگر باز نہ آئے

    کیا ہوگا ابھی مانا کہ پچھتا تو رہے ہو

    رہنے بھی ابھی دیجیے اشکوں کا تکلف

    جب جانتے ہو دل پہ ستم ڈھا تو رہے ہو

    اب ایک نئے طرز رفاقت پہ عمل ہو

    تم بیچ میں لوگوں کے بھی تنہا تو رہے ہو

    کل ٹھوکروں میں جگ کی کہیں چھوڑ نہ دینا

    اک درد زدہ شخص کو اپنا تو رہے ہو

    انسان کبھی رزق سے بھی سیر ہوا ہے

    تقدیر میں تھا جتنا لکھا پا تو رہے ہو

    اس میں بھی کوئی رمز کوئی فلسفہ ہوگا

    حسرتؔ جی ابھی جھوم کے تم گا تو رہے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے