بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں
بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں
یاروں سے ہمیں بہت گلے ہیں
یاد آئے ہیں دوستوں کے میلے
جب پھول چمن چمن کھلے ہیں
شاکی ہوں میں جن کی بے رخی کا
اکثر وہی بے طلب ملے ہیں
یہ داغ یہ زخم بے کسی کے
شاید تری چاہ کے صلے ہیں
اس طرح چھٹی کہ پھر نہ آئی
ہم کو تری یاد سے گلے ہیں
گزرے ہیں نظر بچا کے شفقتؔ
وہ راہ میں جب کبھی ملے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.