بیگم خدارا رہنے دے تکرار اب پلیز
بیگم خدارا رہنے دے تکرار اب پلیز
کر موڈ میرا آف نہ بے کار اب پلیز
آسان کتنا کر دیا فیشن نے پیرہن
رکھ دے کنارے نوگزی شلوار اب پلیز
سن سن کے ہارٹ فیل نا جو جائے جان من
کر اپنی خواہشوں کا نا اظہار اب پلیز
سر پر بٹھائے اور اٹھائے ہر ایک ناز
شوہر تو ایسا ڈھونڈ لے دم دار اب پلیز
عیاشیوں میں تو نے جوانی گزار دی
بوڑھا ہوا سنبھال لے کردار اب پلیز
واحدؔ نا کوئی دیکھ لے کمرے میں میرے ساتھ
جا بھاگ لے تو پھاند کے دیوار اب پلیز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.