بہتر نہیں رہا کبھی کمتر نہیں رہا
بہتر نہیں رہا کبھی کمتر نہیں رہا
میں زیست میں کسی کے برابر نہیں رہا
دشت فراق دھوپ غضب کی سفر نصیب
سایہ بھی اس کی یاد کا سر پر نہیں رہا
اس عہد سخت گیر میں یہ چھوٹ ہے بہت
باہر پھرا ہے تو کبھی اندر نہیں رہا
آزاد ہو گیا ہوں حکومت کی قید سے
اس ملک میں مرا کوئی دفتر نہیں رہا
میں ہوں فدائے سنت منصور آفتابؔ
صادق نہیں رہا کبھی جعفر نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.