بیٹا ہے نہ بیٹی ہے ماں باپ نہ بھائی ہے
بیٹا ہے نہ بیٹی ہے ماں باپ نہ بھائی ہے
دنیا میں اگر کچھ ہے اے لوگو لگائی ہے
اے دختر رز شاید تو جوش میں آئی ہے
منہ لگتی ہے مردوں کے کیا شوخ لگائی ہے
چلاتی ہوئی ماما چمٹا لئے آئی ہے
جب ہم نے ترے در کی زنجیر ہلائی ہے
اے شیخ نہ پوچھو تم ستو بھرے ہاتھ اپنے
خالق سے ڈرو حضرت مسجد کی چٹائی ہے
ہے خشک لہو میرا اور نفس کشاکش میں
واں قتل کو قاتل ہے یاں ختنہ کو نائی ہے
کی فکر عنایتؔ نے مے خواروں کی دعوت کی
خالا کا لیا بالا نتھ ماں کی اڑائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.