Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیوہ ماں کو خون کے آنسو رلاتے ہیں چراغ

نعیم فراز

بیوہ ماں کو خون کے آنسو رلاتے ہیں چراغ

نعیم فراز

MORE BYنعیم فراز

    بیوہ ماں کو خون کے آنسو رلاتے ہیں چراغ

    چھوڑ کر بستہ کتابیں جب کماتے ہیں چراغ

    سونے چاندی تانبے پیتل سے بنانا فن نہیں

    اہل فن ہیں جو کہ مٹی سے بناتے ہیں چراغ

    آج بھی میرے وطن کے چھوٹے چھوٹے گاؤں میں

    شام ہوتے ہی بڑے بوڑھے لگاتے ہیں چراغ

    کشتیاں رستے سے ہٹ جائیں نہ طوفاں کے سبب

    ہم اندھیروں میں لب ساحل جلاتے ہیں چراغ

    دیوتا بھی آرتی کا خوب لیتے ہیں مزہ

    حسن والے تھالیوں میں جب سجاتے ہیں چراغ

    بے تحاشہ جذبۂ الفت میں لگ جاتی ہے آگ

    وہ حنائی دست نازک سے جلاتے ہیں چراغ

    تن کے اجلے من کے کالے لوگ یہ کرتے ہیں کام

    خود نہیں رکھتے تو اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ

    وقت رخصت اشک لرزیدہ سے پلکوں پہ فرازؔ

    صبح دم تاروں کے جیسے جھلملاتے ہیں چراغ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے