Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے وفائی کا وہ دستور ہوئے بیٹھے ہیں

رضوان علی رضوان

بے وفائی کا وہ دستور ہوئے بیٹھے ہیں

رضوان علی رضوان

MORE BYرضوان علی رضوان

    بے وفائی کا وہ دستور ہوئے بیٹھے ہیں

    عشق میں ہم ہیں کہ بس چور ہوئے بیٹھے ہیں

    ہم نے مانا تھا جنہیں شمس و قمر سے بڑھ کر

    وقت آیا تو وہ بے نور ہوئے بیٹھے ہیں

    دل کی دھڑکن میں جنہیں ہم نے بسا رکھا ہے

    ہم سے وہ دور بہت دور ہوئے بیٹھے ہیں

    اک نظر دیکھ لے اے جان تمنا ہم کو

    ہم ترے عشق میں مسرور ہوئے بیٹھے ہیں

    وہ نہ آئے جو شب وعدہ تو بھیجا ہے پیام

    خط میں لکھا ہے کہ مجبور ہوئے بیٹھے ہیں

    تھے جو سیرت میں کبھی سادگی کا آئینہ

    آئنہ دیکھ کے مغرور ہوئے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے