بے وفائی اس نے کی میری وفا اپنی جگہ
بے وفائی اس نے کی میری وفا اپنی جگہ
خون دل اپنی جگہ رنگ حنا اپنی جگہ
کتنے چہرے آئے اپنا نور کھو کر چل دیے
ہے مگر روشن ابھی تک آئنہ اپنی جگہ
زندگی نے اس کو ساحل سے صدائیں دیں بہت
وقت کا دریا مگر بہتا رہا اپنی جگہ
اس کی محفل سے مجھے اب کوئی نسبت ہی نہیں
ہے مری تنہائیوں کا سلسلہ اپنی جگہ
ہم چراغوں سے کریں گے دوستی کی بات اب
یہ اندھیروں نے کیا ہے فیصلہ اپنی جگہ
تو سمندر اور میری ذات اک قطرہ سہی
تیری رحمت ہر طرف میری دعا اپنی جگہ
اب تو مجھ کو بھی صدا دیتے ہیں داناؔ کہہ کے لوگ
زندگی رہنے دے اپنا مشورہ اپنی جگہ
- کتاب : Fanoos (Pg. 48)
- Author : Abbas Dana
- مطبع : Shahid Book Depot Stedum Road Noor Nagar Rakhyal Ahmdabad (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.