بھائی خدا کے بندہ جانیں دل کو جیسے رام کیا
بھائی خدا کے بندہ جانیں دل کو جیسے رام کیا
اپنی بدھائی ہو دنیا پر چار چھ دن جو کام کیا
ایک نشانی سی ساحل پر ساری کہانی چھوڑ گئی
ڈوبتی ناؤ پر اس آخری موج نے کیا انعام کیا
پیارے دشمن جیون جوگی آخر تم بھی دیکھ ہی لو گے
خود کو خیر سے کہتے سنو گے ہم نے مذاق جو عام کیا
نام پتا بے شک مت لکھو پہنچے گا تم بس خط لکھو
اور اس حد تک گمنامی میں پیدا کس نے نام کیا
خوشیاں غم جب ہنس رو بیٹھے آخر کو سب چپ ہو بیٹھے
بجھتا الاؤ اونگھتے تارے ہم نے خوب کلام کیا
کچھ موزوں نا موزوں کرتا یا یوں کرتا تو کیوں کرتا
لیکن خالی بیٹری نے بھرواں بندوق کا کام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.