بھلے ہی مرا حوصلہ پست ہوتا
مقابل تو کوئی زبردست ہوتا
گزارا تو پہلے بھی کرتا ہی تھا میں
مزا جب تھا بالکل تہی دست ہوتا
تری دستگیری کہاں اور کہاں میں
ترا آسرا ہی سر دست ہوتا
میں پھوٹا تھا جس شاخ پر بن کے کونپل
اسی شاخ میں کاش پیوست ہوتا
گلاس ایک تھا پینے والے کئی تھے
تو کیا منتقل دست در دست ہوتا
کہیں ہم کو بے دخل کر دے نہ کوئی
نہیں ہم سے گھر کا در و بست ہوتا
تمہی ہو جو لائے ہو مجھ کو یہاں تک
نہ تم نیچ ہوتے نہ میں پست ہوتا
کہا تو نے مانا نہ افسوس اپنا!
بلندی پہ راشدؔ بیک جست ہوتا
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 387)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.