Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھنور سے بچ کے وہ ساحل کے پاس ڈوب گیا

نرمل ندیم

بھنور سے بچ کے وہ ساحل کے پاس ڈوب گیا

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    بھنور سے بچ کے وہ ساحل کے پاس ڈوب گیا

    جہاں کا دیکھ کے خوف و ہراس ڈوب گیا

    عجب سے خوف میں لپٹا ہے گاؤں کا پنگھٹ

    سنا ہے پھر سے کوئی دیوداس ڈوب گیا

    مجھے شراب ہی اتنی ملی تھی دنیا سے

    کہ مارے شرم کے میرا گلاس ڈوب گیا

    گوارہ ہو نہ سکا اس کو بحر کا احسان

    لبوں پہ لے کے قیامت کی پیاس ڈوب گیا

    کہوں تو کس سے کہوں اپنے دل کی تکلیفیں

    مرے ہی غم میں مرا غم شناس ڈوب گیا

    ہوا جو سامنا سورج کا میرے زخموں سے

    فلک پہ چھوڑ کے اپنا لباس ڈوب گیا

    ندیمؔ اپنے غموں سے نکل چکا تھا مگر

    غم جہان سے ہو کر اداس ڈوب گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے