Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھنور سے ناؤ کے پلڑے بچانے پڑتے ہیں

عطاالحسن

بھنور سے ناؤ کے پلڑے بچانے پڑتے ہیں

عطاالحسن

MORE BYعطاالحسن

    بھنور سے ناؤ کے پلڑے بچانے پڑتے ہیں

    مجھے یہ لوگ کنارے لگانے پڑتے ہیں

    سو اتنا سہل محبت کو لے نہ شہزادی

    گداز پوروں سے کانٹے اٹھانے پڑتے ہیں

    کبھی جو حال کو چہرے سے بھانپ لیتا تھا

    اب اس کو رنج بھی رو کر بتانے پڑتے ہیں

    ہماری شاخوں تک آتی ہے جب خزاں کی شنید

    ہم ایسے پیڑوں کو پتے گرانے پڑتے ہیں

    تپش بھی دھوپ کی لگنے نہ دی ہو جن کو کبھی

    وہ پیارے مٹی میں اک دن دبانے پڑتے ہیں

    وہ شخص میری حسنؔ ایک بھی نہیں سنتا

    میں کیا کروں مجھے آنسو بہانے پڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے