بھر پائے جان زار تری دوستی سے ہم
بھر پائے جان زار تری دوستی سے ہم
جیتے رہے تو اب نہ ملیں گے کسی سے ہم
ہیں قافلہ کے ساتھ مگر ہے روش جدا
ملتے ہیں سب سے اور نہیں ملتے کسی سے ہم
ذکر شراب ناب پہ واعظ اکھڑ گیا
بولے تھے اچھی بات بھلے آدمی سے ہم
پابند دیر ہو کے بھی بھولے نہیں ہیں گھر
مسجد میں جا نکلتے ہیں چوری چھپی سے ہم
دنیا بدل گئی ہے بدل سے گئے ہیں کچھ
اپنی خوشی بدل کے تمہاری خوشی سے ہم
جاتے کہاں ملا نہ پھر اپنا پتا کہیں
پہنچے تو تھے بھٹک گئے ان کی گلی سے ہم
ناطقؔ ہمی کو دل نے تو کافر بنا دیا
اب کیا کہیں کہ ہار گئے بدعتی سے ہم
- Deewan-e-Natiq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.