بھرے کمرے میں اداسی کا اثر تنہا کیا
بھرے کمرے میں اداسی کا اثر تنہا کیا
جانے کیا بات تھی کیا سوچ کے گھر تنہا کیا
خود میں جھانکا تو مرے جسم سے مربوط تھا وہ
میں نے جس جس کو بھی تا حد نظر تنہا کیا
کس اکائی کو بکھرنے دوں کسے جمع کروں
کہاں کرنا تھا بدن تنہا کدھر تنہا کیا
میرے ملبے کی بچت روز کھٹکتی تھی اسے
میرے وحشی نے مجھے بار دگر تنہا کیا
کتنی مشکل سے بسایا ترا دھڑکا دل میں
جسم آباد نہ ہو جائے اگر تنہا کیا
مجھ خلا زاد میں وہ خالی جگہ چاہتی تھی
کرنا بنتا تو نہ تھا خود کو مگر تنہا کیا
اک نشست اس کے لیے خالی رکھی وحشت کی
جس کے ہم راہ محبت کا سفر تنہا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.