بھرے مکان میں روتے ہوئے اکیلا تھا
بھرے مکان میں روتے ہوئے اکیلا تھا
میں اپنے لوگوں کے ہوتے ہوئے اکیلا تھا
میں اس کے بعد کبھی نیند میں نہ جا پایا
وہ میرے خواب میں سوتے ہوئے اکیلا تھا
وگرنہ آج ترا نام جان لیتے سب
میں اپنے زخم کو دھوتے ہوئے اکیلا تھا
اب اس کی چھاؤں میں بچے گلی کے کھیلتے ہیں
میں جس درخت کو بوتے ہوئے اکیلا تھا
یہ سب پرندے اسے دیکھنے کو آئے ہیں
یہ اک شجر کہ جو روتے ہوئے اکیلا تھا
یہ آج سونا بنی ہے تو یار آ پہنچے
میں اپنی مٹی کو ڈھوتے ہوئے اکیلا تھا
وہ تعزیت کے لئے دوستوں کے ساتھ آیا
جو شخص مجھ کو ڈبوتے ہوئے اکیلا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.