Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھرے مکان میں روتے ہوئے اکیلا تھا

ساجد رحیم

بھرے مکان میں روتے ہوئے اکیلا تھا

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    بھرے مکان میں روتے ہوئے اکیلا تھا

    میں اپنے لوگوں کے ہوتے ہوئے اکیلا تھا

    میں اس کے بعد کبھی نیند میں نہ جا پایا

    وہ میرے خواب میں سوتے ہوئے اکیلا تھا

    وگرنہ آج ترا نام جان لیتے سب

    میں اپنے زخم کو دھوتے ہوئے اکیلا تھا

    اب اس کی چھاؤں میں بچے گلی کے کھیلتے ہیں

    میں جس درخت کو بوتے ہوئے اکیلا تھا

    یہ سب پرندے اسے دیکھنے کو آئے ہیں

    یہ اک شجر کہ جو روتے ہوئے اکیلا تھا

    یہ آج سونا بنی ہے تو یار آ پہنچے

    میں اپنی مٹی کو ڈھوتے ہوئے اکیلا تھا

    وہ تعزیت کے لئے دوستوں کے ساتھ آیا

    جو شخص مجھ کو ڈبوتے ہوئے اکیلا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے