Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھرے پڑے ہیں مری آنکھ میں عذاب کے زخم

شارب مورانوی

بھرے پڑے ہیں مری آنکھ میں عذاب کے زخم

شارب مورانوی

MORE BYشارب مورانوی

    بھرے پڑے ہیں مری آنکھ میں عذاب کے زخم

    کہیں پہ نیند کی چوٹیں کہیں پہ خواب کے زخم

    عجیب دشت تھا جس میں سجے تھے خواب کے زخم

    کھلی جو آنکھ تو دل پر ملے عذاب کے زخم

    دکھے ہیں تم کو جو دست ورق پہ کالے نشاں

    انہیں کو کہتی ہے حساسيت کتاب کے زخم

    بجھی سی دھوپ کی آنکھیں ڈھلا ہوا چہرہ

    یہی تو صاف بتاتے ہیں آفتاب کے زخم

    یہ کون آیا گیا ہے یہاں شب معراج

    مٹا گیا جو کف پا سے ماہتاب کے زخم

    بہت سے پیاسے سر نہر آ کے لوٹ گئے

    کسی بھی شخص نے دیکھے نہیں حباب کے زخم

    لپٹ کے کرتی ہے شبنم علاج زخم یہاں

    مگر مہکتے ہیں ہر دن کسی گلاب کے زخم

    بچھا ہے آنکھوں میں شاربؔ کے نیند کا بستر

    قیام کرتے ہیں آ کر یہاں پہ خواب کے زخم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے