بھرے پرے سے مکاں میں بھی شاہؔ تنہا ہے
بھرے پرے سے مکاں میں بھی شاہؔ تنہا ہے
ردائے شب کے کنارے پہ ایک تارا ہے
بس ایک لمحہ تھا حائل تجھے بھلانے میں
یہ کس مقام پہ تیرا خیال آیا ہے
تمام گرد ہے چہرہ تھکی تھکی آنکھیں
اداسیوں کا یہ بادل بہت گھنیرا ہے
شب سیہ میں ہے تیری ہی یاد کا لپکا
نگاہ ٹھوکریں کھاتی ہے گھپ اندھیرا ہے
نظر کی راہ میں بے منظری سی پھیلا کر
وہ اک ستارہ سر شام ڈوب جاتا ہے
وہ ایک لمحۂ بے اختیار جب میں نے
تجھے چھوا تھا مری انگلیوں میں جلتا ہے
اس ایک وہم نے زندہ رکھا کبھی میری
نظر کا لمس تجھے گدگدانے والا ہے
خدا کو سونپ کے رخصت ہوا تھا تو مجھ سے
مجھے خدا ہی نے اب تک سنبھال رکھا ہے
تو آج سامنے آئے تو کیسے پہچانوں
مری نظر میں تو اب تک وہی سراپا ہے
- کتاب : Shab Aaftaab (Pg. 106)
- Author : Shah Husain Nahri
- مطبع : Nawa-e-deccan Publications, Aurangabad (M.S.) (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.