بھرے تو کیسے پرندہ بھرے اڑان کوئی
بھرے تو کیسے پرندہ بھرے اڑان کوئی
نہیں ہے تیر سے خالی یہاں کمان کوئی
تھیں آزمائشیں جتنی تمام مجھ پہ ہوئیں
نہ بچ کے جائے گا اب مجھ سے امتحان کوئی
یہ طوطا مینا کے قصے بہت پرانے ہیں
ہمارے عہد کی اب چھیڑو داستان کوئی
نئے زمانے کی ایسی کچھ آندھیاں اٹھیں
رہا سفینے پہ باقی نہ بادبان کوئی
بکھر کے رہ گئیں رشتوں کی ساری زنجیریں
بچا سکا نہ روایت کو خاندان کوئی
ذکیؔ ہمارا مقدر ہیں دھوپ کے خیمے
ہمیں نہ راس کبھی آیا سائبان کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.