بھری بزم میں گل فشاں اور بھی ہیں
بھری بزم میں گل فشاں اور بھی ہیں
ہمارے سوا نکتہ داں اور بھی ہیں
یہ دنیا تو مٹ جانے والی ہے لیکن
زمیں اور بھی آسماں اور بھی ہیں
یہ دنیا تو اک ذرۂ مختصر ہے
مکیں اور بھی ہیں مکاں اور بھی ہیں
نہ تنہا مرا کارواں راہ میں ہے
رہ عشق میں کارواں اور بھی ہیں
نہ ہو مطمئن ایک پتھر ہٹا کر
کہ رستے میں سنگ گراں اور بھی ہیں
اگر جی لگے آپ کا تو سناؤں
فسانے کئی بر زباں اور بھی ہیں
کہو بجلیوں سے کہ برسیں مسلسل
ابھی باغ میں آشیاں اور بھی ہیں
عروجؔ اپنے گوشے سے باہر تو نکلو
کہ باہر ہزاروں جہاں اور بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.