Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھری ہے آگ جیبوں میں کف افسوس ملتے ہیں

فیصل عظیم

بھری ہے آگ جیبوں میں کف افسوس ملتے ہیں

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    بھری ہے آگ جیبوں میں کف افسوس ملتے ہیں

    ہماری ہی کمائی سے ہمارے ہاتھ جلتے ہیں

    مرے اطراف میں یہ کھینچا تانی کم نہیں ہوتی

    ادھر پہلو بدلتا ہوں ادھر جالے بدلتے ہیں

    کسی کو بھی وہ انگارہ دکھائی ہی نہیں دیتا

    اشارے سے بتاتا ہوں تو اپنے ہاتھ جلتے ہیں

    میں اپنے جسم سے باہر ہوں یا روحوں کا مسکن ہے

    انہیں میں چھو نہیں پاتا جو میرے ساتھ چلتے ہیں

    ہمارے چاک پر عقبیٰ کئی شکلیں بدلتی ہے

    یہ جنت اور جہنم تو ہمارے ساتھ چلتے ہیں

    نظر انداز کرکے سب گزر جاتے ہیں مجھ میں سے

    نفی کرتے ہوئے مجھ میں کئی رستے نکلتے ہیں

    صدا بن کر بہت ٹکرائے ہیں مینار و گنبد سے

    اب آنکھیں کھل گئی ہیں تو اندھیرے سے نکلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے