بھری محفل میں رسوا ہو گئے تھے
بھری محفل میں رسوا ہو گئے تھے
ہمی گھر گھر کا چرچا ہو گئے تھے
یہ کس نے پیٹھ پر خنجر چلایا
سبھی دشمن تو پسپا ہو گئے تھے
کسی موج صبا کے منتظر تھے
چمن کے پھول تنہا ہو گئے تھے
وہ کس ہستی کے لب کی جنبشوں سے
کبھی پتھر بھی گویا ہو گئے تھے
عمارت جوں کی توں لگتی تھی لیکن
در و دیوار مردہ ہو گئے تھے
تری ان جھیل سی آنکھوں کے اندر
سمندر تھے جو صحرا ہو گئے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.