بھری محفل میں تنہا دیکھنا ہے
بھری محفل میں تنہا دیکھنا ہے
اسے اس بار اتنا دیکھنا ہے
تری دنیا سے اب جانا پڑے گا
خدا والی بھی دنیا دیکھنا ہے
اداکاروں کے نخرے لوگ اٹھائیں
ہمیں تو بس تماشہ دیکھنا ہے
مری پہلی نظر لوٹا دے مجھ کو
تری جانب دوبارہ دیکھنا ہے
نیا کیا ہے مکاں سے لامکاں تک
وہی خود کو دکھانا دیکھنا ہے
مری دلچسپیاں پرواز میں ہیں
اسے پنجرے میں چڑیا دیکھنا ہے
کہاں پر کیوں بھٹک جاتا ہوں آخر
ترے کوچے کا نقشہ دیکھنا ہے
نہیں ملنا ہے کچھ نظریں اٹھا کر
ہمیں تو صرف رستہ دیکھنا ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 60)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.