بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے
بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہے
جو آئے راس دل اکثر وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے
کسی لمحے اکیلا پن اگر محسوس ہو دل کو
خیال یار کے دامن سے کچھ غم ڈھونڈ لیتا ہے
کسی رت سے رہے مشروط کب ہیں روز و شب میرے
جہاں جیسا یہ چاہے دل وہ موسم ڈھونڈ لیتا ہے
غم فرقت کا دل کو بوجھ کرنا ہو اگر ہلکا
سنانے کو ترے قصے یہ ہمدم ڈھونڈ لیتا ہے
جدائی کب رہی ممکن کسی حالت کوئی صورت
مجھے محفل ہو تنہائی ترا غم ڈھونڈ لیتا ہے
رہے یوں ناز اپنے ذہن پر لاحق غموں میں بھی
خوشی کا اک نہ اک پہلو یہ تاہم ڈھونڈ لیتا ہے
خیال یار ہی درماں غم فرقت کے زخموں کا
کہ بیتے ساتھ لمحوں سے یہ مرہم ڈھونڈ لیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.