Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھرنے لگتا ہے کوئی زخم تو جب پوچھتے ہیں

شہزاد انجم برہانی

بھرنے لگتا ہے کوئی زخم تو جب پوچھتے ہیں

شہزاد انجم برہانی

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    بھرنے لگتا ہے کوئی زخم تو جب پوچھتے ہیں

    لوگ یوں تجھ سے بچھڑنے کا سبب پوچھتے ہیں

    کیا تمسخر ہے بلندی بھی کہ اب حال اپنا

    پہلے جن لوگوں نے پوچھا نہیں اب پوچھتے ہیں

    اپنا پیکر نہیں پہچان بدل کر آؤ

    یہ وہ محفل ہے جہاں نام و نسب پوچھتے ہیں

    حسن والوں کی ادا ہے کہ جفا ہے کیا ہے

    ہجر زادوں سے یہ افسانۂ شب پوچھتے ہیں

    عرضی انصاف کی ہم نے بھی لگا رکھی ہے

    دیکھیے ظل الٰہی ہمیں کب پوچھتے ہیں

    قدر دانوں کی کمی ہے مگر انجمؔ صاحب

    تم نہیں ہوتے ہو محفل میں تو سب پوچھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے