Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھروسہ پھولوں کا کانٹوں کا اعتبار نہیں

اکمل آلدوری

بھروسہ پھولوں کا کانٹوں کا اعتبار نہیں

اکمل آلدوری

MORE BYاکمل آلدوری

    بھروسہ پھولوں کا کانٹوں کا اعتبار نہیں

    تعینات کے خاکے ہیں یہ بہار نہیں

    میں کیسے آپ کے وعدے کا اعتبار کروں

    حضور جب مجھے خود اپنا اعتبار نہیں

    مرے شعور محبت کی جس سے ذلت ہو

    خدا کے فضل سے ایسا مرا شعار نہیں

    وہ بت کدہ ہو کہ کعبہ ہو یا کہ مے خانہ

    کسی جگہ بھی محبت سے مجھ کو عار نہیں

    اٹھانی پڑتی ہے ذلت قدم قدم پہ اسے

    جہاں میں جس کا صداقت اگر شعار نہیں

    وہ پھول خار ہے جو گر گیا نظر سے تری

    وہ خار گل ہے جو نظروں میں تیری خار نہیں

    کسی کی ساقی کے قدموں پہ ہے جبین نیاز

    کسی کو ساقی پہ خود اپنے اعتبار نہیں

    تو اپنی آنکھوں سے ساقی پلا کے بے خود کر

    پیوں میں جام سے ایسا تو بادہ خوار نہیں

    گناہ گاروں پہ ہے جب کہ رحمتوں کا نزول

    کہوں میں کیسے پھر اکملؔ گناہ گار نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے